پاکستان کا ادبی ورثہ ابوظہبی انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں نمایاں
ابوظہبی (خصوصی رپورٹ) – ابوظہبی انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں پاکستان پویلین کا باقاعدہ افتتاح پاکستان کے متحدہ عرب امارات میں سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کیا۔ اس موقع پر پاکستانی ادب، ثقافت اور تاریخ کی بھرپور نمائندگی کی گئی، جسے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔
افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سفیر فیصل ترمذی نے کہا کہ پاکستان پویلین کے قیام پر منتظمین کی کاوشیں قابلِ تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فن اور ادب کسی بھی ملک کی نرم قوت (Soft Image) کو دنیا بھر میں مثبت انداز میں اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
سفیر نے پاکستانی کمیونٹی اور تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان پویلین کا دورہ کریں اور اپنی نئی نسل کو پاکستانی ادب و ثقافت سے روشناس کرائیں۔ انہوں نے خاص طور پر پاکستانی اسکولوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے طلبہ اور اساتذہ کے مطالعاتی دورے کروائیں تاکہ وہ عالمی ادبی ورثے کا مشاہدہ کر سکیں۔
قومی کتاب فاؤنڈیشن کی شرکت
قومی کتاب فاؤنڈیشن (NBF) کی جانب سے ڈاکٹر کامران جہانگیر (منیجنگ ڈائریکٹر) اور مراد علی مہمند (سیکریٹری NBF) نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ سفیر ترمذی نے سرماد خان (اردو ورلڈ بکس) کی کوششوں کو بھی سراہا جن کی بدولت مسلسل دوسرے سال پاکستان کی نمائندگی ممکن ہوئی۔
پاکستان پویلین 26 اپریل سے 5 مئی 2025 تک زائرین کے لیے کھلا رہے گا، جہاں اردو، انگریزی، اور علاقائی زبانوں میں شائع شدہ پاکستانی کتب کی نمائش جاری ہے۔
عالمی تعاون پر زور
اس موقع پر ابوظہبی کے ڈیپارٹمنٹ آف کلچر اینڈ ٹورزم کے نمائندہ ابراہیم محمد السلمہ نے سفیر پاکستان کو کتاب میلے کا تفصیلی دورہ کروایا، جہاں انہوں نے چین، سعودی عرب، ترکمانستان اور البانیہ کے اسٹالز کا بھی مشاہدہ کیا۔
سفیر نے اس موقع پر پاکستان اور یو اے ای کے اداروں کے درمیان ادبی تبادلوں، ترجمے، اور مشترکہ تقاریب کے انعقاد پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ تصویری جھلکیاں پاکستان کے عالمی ادب میں شراکت داری کو اجاگر کرتی ہیں، جو نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اہمیت رکھتی ہیں۔
نیشنل لائبریری و آرکائیوز سے تعاون
سفیر نے نیشنل لائبریری اینڈ آرکائیوز، ابوظہبی کے اسٹال کا بھی دورہ کیا اور اس ادارے سے 1960 کی دہائی سے دونوں ممالک کے سربراہان کے تاریخی دوروں کی تصاویر کے تبادلے پر آمادگی ظاہر کی۔ یہ اقدام دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
خلاصہ
پاکستان پویلین کی موجودگی پاکستان کے ادبی، تاریخی، اور ثقافتی ورثے کی عالمی سطح پر نمائندگی کا ایک خوبصورت مظہر ہے۔ یہ اقدام نہ صرف پاکستان کے مثبت امیج کو فروغ دے رہا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر اردو ادب اور پاکستانی مصنفین کو متعارف کرانے کا بہترین موقع بھی فراہم کر رہا ہے۔