دریا سندھ پر متنازعہ کینالز ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا مشترکہ منصوبہ ہے، سید زین شاہ
حیدرآباد (بیورو رپورٹ):
سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے صدر اور دریا سندھ بچاؤ تحریک کے کنوینئر سید زین شاہ نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ اور چھ متنازعہ کینالز منصوبے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا غیر اعلانیہ معاہدہ ہیں، جس کی منظوری صدر آصف زرداری نے دی ہے۔
🤝 سیاسی سودا بازی اور جعلی انتخابات کا الزام
زین شاہ کا کہنا تھا کہ جعلی انتخابات کے ذریعے حکومت کے حصول کے عوض سندھ کے وسائل پر سودے بازی کی گئی۔ کرپٹ سیاستدانوں کو مسلط کیا گیا، جنہیں عوام نے مکمل طور پر رد کر دیا ہے۔
💧 دریا سندھ پر قبضے کے خلاف 8 ماہ سے مسلسل احتجاج
انہوں نے کہا کہ چھ کینالز منصوبے سندھ کے لیے زندگی و موت کا مسئلہ ہیں۔ سندھ حکومت شروع سے انکاری تھی، لیکن زمینی حقائق کچھ اور بتا رہے ہیں۔ سی سی آئی اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی بھی سازش کا حصہ ہے۔
⚖️ آئینی حدود اور اداروں کے کردار پر زور
زین شاہ نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے، تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، اور ایس آئی ایف سی کو فوری ختم کیا جائے جو سی سی آئی کو غیر مؤثر کر رہا ہے۔
🌾 زمینوں کی بندربانٹ اور استحصالی نظام
انہوں نے کہا کہ گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت سندھ کی زمینیں کارپوریٹ اداروں کو دی جا رہی ہیں، جو کہ جبری استحصال ہے۔ موجودہ صورتحال میں کسی نئی کمانڈ ایریا کی منظوری نہیں ہونی چاہیے۔
🚫 متنازعہ کینالز ختم کرنے کا مطالبہ
زین شاہ نے زور دے کر کہا کہ:
- سی آر بی فیز 2
- کچھی کینال فیز 2
- جلالپور کینال
- مروٹ کینال
- چشمہ جہلم لنک
- چولستان منصوبہ
کو ختم کیا جائے۔
💬 اختتامی مؤقف