📰 پاکستان میں 24 ہزار بچے ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار، مفت علاج کے لیے 27 کلینکس قائم

 انٹرنیشنل ڈائبیٹیز فیڈریشن کی نائب صدر ارم غفور کا انکشاف، 2030 تک 6 ہزار بچوں تک رسائی کا ہدف

"پاکستان میں ٹائپ ون ذیابیطس کے شکار بچوں کے مفت علاج کے لیے ارم غفور کی زیر نگرانی قائم کیے گئے کلینکس"


کراچی (پریس ریلیز)
پاکستان میں 25 سال سے کم عمر کے 24 ہزار بچے اور نوجوان ٹائپ ون ذیابیطس جیسے جان لیوا مرض کا شکار ہیں، جن کی زندگی کو مستقل انسولین کی فراہمی کے بغیر خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ یہ انکشاف انٹرنیشنل ڈائبیٹیز فیڈریشن (IDF) کی نائب صدر ارم غفور نے کیا۔ ان کے مطابق بچوں کے مفت علاج کے لیے ملک بھر میں 27 خصوصی کلینکس قائم کیے جا چکے ہیں۔

یہ کلینکس عالمی سطح پر جاری پروگرام “Changing Diabetes in Children” کا حصہ ہیں، جو اس وقت دنیا کے 32 ممالک میں کامیابی سے جاری ہے۔ پاکستان میں اب تک 3,300 بچے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جنہیں مفت انسولین، گلوکومیٹرز، پین ڈیوائسز، نیڈلز اور ٹیسٹنگ اسٹرپس فراہم کی جا رہی ہیں۔


👩‍⚕️ ذاتی تجربے کی روشنی میں خدمت کا مشن

ارم غفور نے بتایا کہ انہیں خود 14 سال کی عمر میں ٹائپ ون ذیابیطس کی تشخیص ہوئی تھی، اور وہ اس بیماری کو "طاقت" میں بدلنے کی زندہ مثال ہیں۔ انہوں نے کہا:

"میں بچوں کے درد کو خود محسوس کر چکی ہوں، اسی لیے یہ منصوبہ میرے دل کے بہت قریب ہے۔"


🏥 کلینکس کی تفصیلات اور مستقبل کا ہدف

  • اب تک 27 کلینکس قائم ہو چکے ہیں:

    • 7 سندھ میں

    • 9 پنجاب میں

  • 2030 تک 6,000 بچوں تک رسائی کا نیا ہدف

  • اصل ہدف 2025 تک 40 کلینکس کا تھا، جسے اب وسعت دے دی گئی ہے


🚨 والدین کے لیے انتباہی علامات:

اگر بچوں میں درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں:

  • بار بار پیاس لگنا

  • پیشاب کا بار بار آنا

  • مسلسل پیٹ درد

  • سستی یا غنودگی

  • منہ سے بدبو

  • قے یا وزن میں تیزی سے کمی

ارم غفور نے کہا کہ ٹائپ ون ذیابیطس ایک آٹوامیون بیماری ہے اور بروقت تشخیص و علاج سے بچوں کی زندگی بچائی جا سکتی ہے۔

"پاکستان میں ٹائپ ون ذیابیطس کے شکار بچوں کے مفت علاج کے لیے ارم غفور کی زیر نگرانی قائم کیے گئے کلینکس"



🏅 پاکستانی خاتون کی عالمی سطح پر کامیابی

ارم غفور کو انٹرنیشنل ڈائبیٹیز فیڈریشن کی نائب صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ وہ نہ صرف پہلی پاکستانی بلکہ پہلی خاتون بھی ہیں جنہیں یہ مقام حاصل ہوا۔
اس انتخاب میں دنیا بھر کی 270 سے زائد ایسوسی ایشنز نے ووٹ دیا، جس میں انہوں نے 112 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔
"پاکستان میں ٹائپ ون ذیابیطس کے شکار بچوں کے مفت علاج کے لیے ارم غفور کی زیر نگرانی قائم کیے گئے کلینکس"



📍 پروگرام کا مقصد:

  • بچوں کی زندگی بچانا

  • انسولین کی مفت فراہمی

  • ٹائپ ون ذیابیطس کی آگاہی

  • پائیدار صحت کا نظام قائم کرنا

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی