کراچی (رپورٹ، ظہور احمد سروہی) – وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے سندھ کا بجٹ پیش کر دیا، جس کا مجموعی حجم 3451.87 ارب روپے ہے، جبکہ متوقع خسارہ 38.45 ارب روپے بتایا گیا ہے۔
یہ بجٹ گزشتہ سال کے مقابلے میں 12.9 فیصد زیادہ ہے (2024-25 میں کل بجٹ 3056.3 ارب روپے تھا)۔ بجٹ میں تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، سوشل ویلفیئر اور ڈیجیٹل گورننس پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
🔹 اہم نکات:
- گریڈ 1 تا 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12% اضافہ
- گریڈ 17 تا 22 کے ملازمین کے لیے 10% اضافہ
- تمام پنشنرز کے لیے 8% اضافہ
- معذور ملازمین کے سفری الاؤنس میں بھی اضافہ
- تمام زیر التوا پنشن واجبات جلد ادا کرنے کا اعلان
🔹 آمدن کا تخمینہ:
- کل متوقع آمدن 3411.5 ارب روپے (گزشتہ سال سے 11.6% زائد)
- وفاقی محاصل سے سندھ کو 1927.3 ارب روپے ملنے کی توقع (کل آمدن کا 75%)
- وفاقی گرانٹس اور دیگر ذرائع سے مزید 2095.6 ارب روپے
- پروفیشنل ٹیکس، انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی سمیت متعدد صوبائی ٹیکس ختم یا کم کر دیے گئے
📚 تعلیم: 523.73 ارب روپے (+12.4%)
- سندھ کا سب سے بڑا شعبہ، کل جاری اخراجات کا 25.3% تعلیم کے لیے مختص
- پرائمری تعلیم کے لیے 156.2 ارب روپے
- سیکنڈری تعلیم کے لیے 77.2 ارب روپے
- 4400 نئی بھرتیاں
- 4 نئے IBA کمیونٹی کالجز
- 34,100 سے زائد اسکولز کو خودمختار بجٹ کی سہولت (School-Based Budgeting)
- سندھ ایجوکیشن انڈاؤمنٹ فنڈ کے لیے 2 ارب روپے مختص
🏥 صحت: 326.5 ارب روپے (+8%)
- اسپتالوں اور اداروں کو گرانٹس: 146.9 ارب روپے
- SIUT کو 19 ارب روپے
- PPHI کو 16.5 ارب روپے
- لاڑکانہ اسپتال کے لیے 10 ارب روپے
- دیہی علاقوں میں موبائل ایمبولینس و ڈائگنوسٹک یونٹس کا آغاز
🧑🤝🧑 سماجی تحفظ اور خصوصی افراد کے لیے 20 ارب روپے
- غریب افراد، یتیموں، اسپیشل بچوں، خواتین اور بزرگوں کے لیے نئی اسکیمیں
- 17.3 ارب روپے خصوصی افراد کی ترقی کے پروگراموں کے لیے (گزشتہ سال سے 50% زیادہ)
- ہر ضلع میں نئے یوتھ سینٹرز اور بحالی مراکز کا قیام
🏗️ ترقیاتی بجٹ: 520 ارب روپے
- بجٹ میں 20% کمی، وفاق سے کم منتقلی کی پیش گوئی
- 475 نئی اسکیموں کا آغاز
- توجہ:
- سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی
- پینے کے پانی، نکاسی، اور متبادل توانائی
- غریب اضلاع میں بنیادی سہولیات کی فراہمی
📊 ترقیاتی شعبہ جات:
- تعلیم: 99.6 ارب روپے
- صحت: 45.37 ارب روپے
- آبپاشی: 73.9 ارب روپے
- بلدیات: 132 ارب روپے
🏙️ کراچی کے لیے خصوصی منصوبے:
- سڑکوں، سیوریج اور پانی کے نظام کی مرمت و اپگریڈیشن
- پاکستان کی پہلی 50 الیکٹرک بسیں، مزید 100 بسیں اگست 2025 تک
- BRT ریڈ لائن (50% مکمل)، یلو لائن پر کام جاری
- سیف سٹی پروجیکٹ: جدید AI کیمروں سے نگرانی کا آغاز
- کورنگی کازوے برج، شارعِ بھٹو کی از سر نو تعمیر
💻 ڈیجیٹل گورننس اور کے پی آئی مانیٹرنگ
- تمام منصوبوں کی نگرانی کے لیے KPI Dashboard کا آغاز
- زمینوں کا ریکارڈ بلاک چین ٹیکنالوجی سے ڈیجیٹل
- 2028 تک 100% ڈیجیٹل پیدائش رجسٹریشن کا ہدف
🌾 زرعی اصلاحات اور کسانوں کے لیے رعایتیں:
- بینظیر ہاری کارڈ کے تحت 2 لاکھ کسانوں کو مالی و تکنیکی معاونت
- ڈرپ ایریگیشن سبسڈی میں توسیع
- جدید طریقوں پر کلسٹر فارمنگ، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ زرعی پالیسی
- سندھ کوآپریٹو بینک کے قیام کے لیے فزیبیلٹی اسٹڈی مکمل
🧾 ٹیکس میں ریلیف اور اصلاحات:
- 5 بڑے ٹیکس ختم:
- پروفیشنل ٹیکس
- انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی
- گاڑیوں سے متعلق ٹیکسوں میں نرمی
- Negative List Tax System کے تحت سیلز ٹیکس نظام میں آسانی
🗣️ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا بیان:
“یہ بجٹ سندھ کے پوشیدہ امکانات کو اجاگر کرنے کا ذریعہ ہے۔ ہم نے ایک متوازن، عوام دوست اور ترقیاتی بجٹ دیا ہے جو ہر طبقے کو ریلیف فراہم کرے گا۔ سندھ کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔”
🔚 خلاصہ:
سندھ بجٹ 2025-26 ایک فلاحی، ترقیاتی اور جدیدیت پر مبنی منصوبہ ہے جس کا مقصد عام آدمی کو ریلیف دینا، تعلیم و صحت کو بہتر بنانا، اور سندھ کو ڈیجیٹل، محفوظ اور پائیدار مستقبل کی طرف لے جانا ہے۔