پاکستان میں گندم کے آٹے کی افزودگی پر زور – کراچی میں نیوٹریشن ورکشاپ کا کامیاب انعقاد

"کراچی میں گندم کے آٹے کی فورٹیفیکیشن اور معیار کی بہتری پر تربیتی ورکشاپ، نیوٹریشن ماہرین، فوڈ انڈسٹری، اور ملنگ سیکٹر کے ماہرین کی شرکت"
📍 کراچی (رپورٹ: ظہور احمد سروہی)

پاکستان میں مائیکرونیوٹرینٹس (Micronutrients) کی کمی کو ختم کرنے اور خوراک کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے کراچی میں "ملرز فار نیوٹریشن" اور "IGNITE پروجیکٹ" کے تحت ایک تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورکشاپ کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے ملرز، نیوٹریشن ماہرین، فوڈ انڈسٹری کے نمائندے، اور حکومتی افسران نے شرکت کی۔

🎯 ورکشاپ کا بنیادی مقصد:

  • گندم کے آٹے میں غذائی اجزاء (Iron، Folic Acid، Zinc، B Vitamins) شامل کرنے کی تربیت
  • جدید QA/QC (Quality Assurance / Quality Control) نظام کا تعارف
  • خوراک کی محفوظ فراہمی اور فوڈ سیفٹی پروٹوکولز کی آگاہی
  • صنعتی شراکت داری کے ذریعے عوامی صحت کے معیار کو بہتر بنانا
"کراچی میں گندم کے آٹے کی فورٹیفیکیشن اور معیار کی بہتری پر تربیتی ورکشاپ، نیوٹریشن ماہرین، فوڈ انڈسٹری، اور ملنگ سیکٹر کے ماہرین کی شرکت"
 
👨‍🏫 مقررین و شرکاء: 

ورکشاپ میں درج ذیل ماہرین اور اداروں نے کلیدی خطاب کیا:

  • ساجد بروہی – نیوٹریشن انیشیٹو سندھ
  • ڈاکٹر نوید بھٹو – نیوٹریشن ایکسپرٹ
  • حافظ حماد انور – سنرج
  • ظہور احمد صدیقی / سید جلال الدین – غذا، اسماعیل انڈسٹریز
  • عابد محسود خان – وائس چیئرمین PFMA
  • ایم قایم خانی – ایڈیشنل ڈائریکٹر فوڈ، سندھ
 

🔬 QA/QC سسٹم، فوڈ فورٹیفیکیشن، اور سماجی اہمیت: 

ماہرین نے زور دیا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں آٹے کی فورٹیفیکیشن نہ صرف ایک صحت کا مسئلہ ہے بلکہ یہ قومی ترقی سے جڑا ہوا ایک اہم سماجی چیلنج ہے۔
تقریب میں بتایا گیا کہ مائیکرونیوٹرینٹس کی کمی بچوں کی نشوونما، حاملہ خواتین کی صحت، اور عمومی جسمانی قوت کو متاثر کرتی ہے، جسے فورٹیفائیڈ فوڈز کے ذریعے بہتر کیا جا سکتا ہے۔

"کراچی میں گندم کے آٹے کی فورٹیفیکیشن اور معیار کی بہتری پر تربیتی ورکشاپ، نیوٹریشن ماہرین، فوڈ انڈسٹری، اور ملنگ سیکٹر کے ماہرین کی شرکت"

🧪 صنعتی شراکت داری اور کامیاب مثالیں:

ورکشاپ کے دوران "سنرج" اور "غذا" جیسی کمپنیوں کی کامیاب فورٹیفیکیشن ماڈلز کو سراہا گیا، جنہوں نے فوڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو اپناتے ہوئے آٹے کو غذائیت سے بھرپور بنایا ہے۔ مقررین نے کہا کہ حکومت اور نجی شعبے کو ایک پلیٹ فارم پر آ کر پائیدار اقدامات کی ضرورت ہے۔

🏆 اسناد اور شیلڈز کی تقسیم:

تقریب کے اختتام پر نیوٹریشن انیشیٹو (NI) اور پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (PFMA) کی جانب سے تمام شرکاء کو سرٹیفکیٹس اور اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔ شرکاء نے عزم ظاہر کیا کہ وہ پاکستان سے غذائی قلت کے خاتمے کے لیے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔

 

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی