انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے تین ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے تین ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے تین ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

Anti Terrorism Court Karachi approves police remand of accused

کراچی (عدالتی رپورٹر): انسدادِ دہشت گردی عدالت (ایڈمنسٹریٹو جج اے ٹی سی XVII) کراچی ڈویژن نے پولیس کی درخواست پر تین ملزمان کے خلاف جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی ہے۔ کیس تھانہ فیروزآباد میں درج ایف آئی آر نمبر 843/2025 سے متعلق ہے۔

پیشی اور ملزمان کی تفصیلات

تفصیلات کے مطابق پولیس نے ملزمان فرحان غنی ولد عثمان غنی، قمر احمد ولد نصیر احمد اور شکیل چانڈیو ولد گل حسن چانڈیو کو عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر محمد وسیم انیس نے عدالت کو بتایا کہ کیس کی مزید تفتیش کے لیے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے تاکہ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جائیں اور مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔

وکلا اور عدالت کی کارروائی

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ مزمل قریشی نے شکایت کنندہ کی جانب سے وکالت نامہ داخل کیا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 493 کے تحت درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ اس موقع پر سرکاری وکیل علی رضا عباسی بھی موجود تھے جنہوں نے پولیس کے موقف کی تائید کی۔ فریقِ دفاع کے وکلا نے بھی پولیس کی ریمانڈ درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔

عدالت کا فیصلہ

عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد پولیس کی درخواست منظور کرلی اور ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو دوبارہ 30 اگست 2025 کو دوپہر 12 بجے پیش کیا جائے۔ اس فیصلے سے تفتیشی ٹیم کو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے اور مزید شواہد اکٹھے کرنے کا موقع ملے گا۔

قانونی ماہرین کی رائے

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالت کا یہ فیصلہ قانون کے عین مطابق ہے کیونکہ کسی بھی کیس کی مکمل اور شفاف تفتیش کے لیے پولیس کو وقت درکار ہوتا ہے۔ ملزمان کے ریمانڈ کے ذریعے پولیس کو شواہد حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔ ماہرین کے مطابق ایسے مقدمات میں ریمانڈ دینا انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

نتیجہ

انسداد دہشت گردی عدالت کراچی کی جانب سے یہ فیصلہ اس بات کا عکاس ہے کہ عدالتیں شفاف تحقیقات کے لیے پولیس کو سہولت فراہم کرتی ہیں۔ کیس کی اگلی سماعت 30 اگست 2025 کو ہوگی جہاں مزید شواہد اور بیانات عدالت میں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی