کراچی میں چوری کا مال خریدنے والے کباڑیوں کے نام بے نقاب، بچہ گینگ کے ہوش اُڑا دینے والے انکشافات

Captured Karachi street thieves expose junkyard mafia in Gulistan-e-Jauhar and Shahrah-e-Faisal.

کراچی (خصوصی رپورٹ) شہرِ قائد کے علاقے گلستان جوہر میں شہریوں کی مدد سے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے بدنام زمانہ "بچہ گینگ" نے دورانِ تفتیش پولیس کو چونکا دینے والے انکشافات کر دیے۔ بچوں نے نہ صرف اپنے جرائم کا اعتراف کیا بلکہ چوری کا مال خریدنے والے مخصوص کباڑیوں کے نام بھی بے نقاب کر دیے۔

"عامر" اور "مٹھل" جیسے کباڑی چوری شدہ سامان کے مستقل خریدار

تفتیش کے دوران بچہ گینگ کے ارکان نے انکشاف کیا کہ گلستان جوہر اور شاہراہ فیصل تھانے کی حدود میں موجود کچھ مخصوص کباڑی، جیسے "عامر"، "مٹھل" اور ان کے دیگر ساتھی، چوری شدہ سامان باقاعدگی سے خریدتے ہیں۔ ان کباڑیوں پر الزام ہے کہ وہ نشے کے عادی افراد سے بھی مال خریدتے ہیں اور انہیں پناہ بھی فراہم کرتے ہیں۔

زیرِ تعمیر عمارتوں کو نشانہ بنانے کا انکشاف

گینگ کے بچے منور چورنگی کے قریب المنال ٹاور کے سامنے ایک زیرِ تعمیر عمارت سے مسلسل سریا اور قیمتی سامان چوری کرتے رہے۔ علاقہ مکینوں نے شکایات کے باوجود پولیس کی طرف سے کوئی موثر کارروائی نہ ہونے پر اپنی مدد آپ کے تحت چوکیداری کا نظام قائم کیا، جس کے نتیجے میں بچہ گینگ کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

پولیس اور کباڑیوں کا گٹھ جوڑ؟

بچہ گینگ نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شہری کسی چور یا نشئی کو پکڑ کر تھانے لے جاتا، تو پولیس خود ان کباڑیوں کو بلاتی اور مال سمیت چوروں کو واپس کر دیا جاتا تھا۔ اس سنگین انکشاف نے پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان مبینہ گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے، جس سے عوام کا پولیس پر اعتماد متزلزل ہوتا جا رہا ہے۔

عوام کا شدید ردِعمل اور اعلیٰ حکام سے کارروائی کا مطالبہ

گلستان جوہر اور شاہراہ فیصل کے مکین ان وارداتوں اور پولیس کی مجرمانہ خاموشی پر شدید غصے میں ہیں۔ عوام نے اعلیٰ پولیس حکام، رینجرز اور متعلقہ اداروں سے فوری کارروائی اور ان عناصر کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے جو شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی