سچل گوٹھ میں پانی چوری معمول بن گئی، گھروں اور مسجدوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

 اعجاز کھٹیان، سابق ایم ڈی اسٹیوٹا کے بھائی پر پانی چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف

"سچل گوٹھ کراچی میں پانی چوری کے خلاف احتجاج کرتے شہری، پانی کے بحران سے متاثرہ علاقہ مکینوں کی پریشانی"


کراچی (اسٹاف رپورٹر)
کراچی کے ضلع شرقی کے علاقے سچل گوٹھ میں پانی چوری ایک معمول بن چکی ہے، جس کے باعث گھریلو صارفین اور مساجد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلاک ایف ون کے صدر اعجاز کھٹیان، جو کہ سابق ایم ڈی اسٹیوٹا مظفر بھٹو کے بھائی ہیں، پر الزام ہے کہ وہ علاقہ مکینوں کے حصے کا پانی چوری کرکے مختلف آر او پلانٹس اور تھلوں کو فروخت کر رہے ہیں۔
"سچل گوٹھ کراچی میں پانی چوری کے خلاف احتجاج کرتے شہری، پانی کے بحران سے متاثرہ علاقہ مکینوں کی پریشانی"


پانی چوری میں کئی بااثر افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف

علاقہ مکینوں نے انکشاف کیا ہے کہ پانی چوری کے اس غیر قانونی نیٹ ورک میں اعجاز کھٹیان کے ساتھ اکمل میمن، شمس کھوڑو، عبدالخالق بھٹو اور امجد خاصخیلی بھی شریک ہیں۔ ان افراد کے خلاف کئی مرتبہ سچل گوٹھ ریزیڈنس ایسوسی ایشن نے شکایات درج کروائیں، تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

غیرقانونی طور پر پانی کی فراہمی اور عوامی مشکلات

مقامی ذرائع کے مطابق الحیدر پیٹرول پمپ سے متصل ایک تھلے کو بھی غیر قانونی طور پر لائن کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ گھروں میں واش روم اور مساجد میں وضو کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں، جبکہ یہ بااثر افراد عوامی پانی کو پیسے لے کر فروخت کر رہے ہیں۔

شہریوں کا مطالبہ: ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے

شہریوں نے حکومتی اداروں اور واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور پانی چوری میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں تاکہ علاقے میں پانی کا بحران ختم کیا جا سکے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی