جیکب آباد (ڈسٹرکٹ رپورٹر)
چار مئی بروز اتوار، جیکب آباد سمیت سندھ بھر کے تمام اضلاع میں آئی بی اے کے ذریعے پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی ٹیچنگ ٹیسٹ پاس کرنے والے ویٹنگ امیدواروں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ چار سال سے ویٹنگ لسٹ میں بیٹھے ہیں، لیکن آج تک انہیں آفر آرڈرز جاری نہیں کیے گئے، جس سے ان کا آئینی اور قانونی حق سلب ہو رہا ہے۔
احتجاجی امیدواروں نے کہا کہ چار سال میں انہیں کوئی ایس این ای (Special Needs Education) فراہم نہیں کی گئی، اور ان کی عمریں ضائع ہو گئیں۔ انہوں نے حکومت سندھ پر الزام عائد کیا کہ وہ ہزاروں خالی اسامیوں کو جان بوجھ کر چھپا رہی ہے، حالانکہ اسکولوں میں اساتذہ کی شدید قلت موجود ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ سندھ حکومت نئی بھرتیوں کے اشتہارات تو نکال رہی ہے، لیکن 13 ہزار سے زائد ویٹنگ امیدواروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پہلے سے میرٹ پر کامیاب امیدواروں کو آفر آرڈرز دیے جائیں اور بند اسکولوں کو فوری طور پر فعال کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ "کرپشن اور اقربا پروری کے تحت فیل امیدواروں کو آفر آرڈرز دیے گئے ہیں، جب کہ 40 سے زائد مارکس حاصل کرنے والے امیدوار آج بھی انتظار کی سولی پر ہیں۔"
ویٹنگ امیدواروں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی درخواست چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھی پیش کر چکے ہیں اور تمام سیاسی و سماجی رہنماؤں سے انصاف کی اپیل کر چکے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ "روٹی، کپڑا، مکان" کے نعرے کے ساتھ ساتھ روزگار کا وعدہ بھی پورا کیا جائے اور انہیں فوری آفر آرڈرز جاری کیے جائیں۔