کراچی کی مارکیٹوں میں جعل ساز پنجے گاڑ گئے، تاجروں کو فراڈ کے واقعات میں اضافہ

کراچی (پ ر) — شہر کے مصروف تجارتی علاقوں میں جعل سازی اور آن لائن پیمنٹ کے بہانے تاجروں سے فراڈ کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ حالیہ واقعے میں فیڈرل بی ایریا، واٹر پمپ بلاک 16 کے قریب واقع انار کلی بازار میں ایک گارمنٹس شاپ "ممتا کارنر" پر ایک پڑھے لکھے، صاف-ستھرے لباس میں ملبوس شخص نے کپڑے خرید کر سیلزمین کو دھوکہ دیا اور فریب دہ طریقے سے تقریباً 25,000 روپے مالیت کے کپڑے لے کر فرار ہو گیا۔

تاجروں کے مطابق ملزم نے سیلزمین کو آن لائن ٹرانسفر کا جھانسہ دے کر موبائل پر جعلی ادائیگی کا میسج دکھایا جس میں دکھایا گیا کہ رقم ٹرانسفر ہو چکی ہے۔ جب سیلزمین نے ادائیگی کی تصدیق کرنے کے لیے فون کو چیک کیا تو اسی دوران ملزم موقع سے فرار ہوگیا۔ دکانداروں نے بتایا کہ اس قسم کے منظم فراڈ کے واقعات شہر کی دیگر مارکیٹوں میں بھی بڑھ رہے ہیں اور تاجر خاص طور پر محتاط رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

"شہریوں اور تاجروں سے اپیل ہے کہ وہ مشتبہ افراد، نامعلوم آن لائن پیمنٹ میسجز، یا جلدی میں کی گئی خریداری پر احتیاط برتیں اور کسی بھی مشکوک صورت حال کی فوری اطلاع قریبی پولیس اسٹیشن یا موبائل پیٹرولنگ یونٹ کو دیں۔"

پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ ملزمان عموماً صاف لباس اور اعتماد بھرا رویہ اپناتے ہیں تاکہ دکانداروں کا اعتماد جیت لیا جائے۔ عوام سے گزارش ہے کہ اگر آپ تصویر میں دکھائے گئے شخص کو پہچانتے ہیں یا اس کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں تو براہِ کرم فوری طور پر اپنے قریبی پولیس اسٹیشن یا کراچی پولیس کے ہیلپ لائن نمبر 15 پر رابطہ کریں۔ تاجر اپنی سکیورٹی بڑھائیں، آن لائن ادائیگی کی حقیقی ٹرانزیکشن بنک ایپ یا ویب پر خود لاگ ان کر کے تصدیق کریں، اور نقد وصولی کی صورت میں رسید لازماً دیں۔

خیال رکھنے کے اقدامات — تاجروں اور خریداروں کے لیے

  • خود آن لائن بینک ایپ کھول کر تصدیق کریں — تیسری پارٹی کے دکھائے ہوئے میسجز پر بھروسہ نہ کریں۔
  • ادائیگی کے ریکارڈ فوری طور پر محفوظ کریں اور رسید پر دستخط کرائیں۔
  • کسی مشکوک فرد کی تصاویر فوراً موبائل میں محفوظ کریں اور پولیس کو بھیجیں۔
  • محفوظ نقد لین دین کے لیے POS یا معتبر آن لائن گیٹ وے استعمال کریں۔

تاجر برادری اور صارفین کی مشترکہ بیداری ہی ایسے فراڈ روکنے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ پولیس اور مقامی تجارتی ایسوسی ایشنوں کو بھی چاہیے کہ وہ مشترکہ مہم چلائیں اور مارکیٹوں میں سکیورٹی میں اضافہ کریں تاکہ عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

فوٹو/حوصلہ افزائی: علاقائی تاجروں کی جانب سے فراہم کردہ تصویر (اگر دستیاب ہو تو اصل ماخذ شامل کریں)

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی