کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے حسین ہزاہ گوٹھ میں اتائی ڈاکٹروں کے خلاف ایک بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اس آپریشن کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر، ضلع شرقی نے کی جبکہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم بھی موجود تھی۔
ذرائع کے مطابق کارروائی کے دوران متعدد غیر رجسٹرڈ کلینکس کا معائنہ کیا گیا، اور کئی جگہوں پر ایسے افراد پائے گئے جو بغیر کسی طبی ڈگری یا تربیت کے مریضوں کا علاج کر رہے تھے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں مقامی کلینک، جس کا نام آصف کلینک بتایا گیا، کو فوری طور پر سربمہر (سیل) کر دیا گیا۔
معائنے کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ کلینک کے مالک کے پاس نہ تو کسی قسم کی میڈیکل ڈگری تھی اور نہ ہی سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں کسی رجسٹریشن کا ثبوت۔ اس بنیاد پر ہیلتھ کیئر کمیشن نے کلینک کو غیر قانونی قرار دے کر سرکاری کارروائی عمل میں لائی۔
"ہم علاقے میں اتائیوں اور بغیر لائسنس کے علاج کرنے والوں کے خلاف احتجاجی مہم جاری رکھیں گے۔ جو بھی شخص بغیر ڈگری یا لائسنس کے طبی خدمات فراہم کرے گا، اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔" — اسسٹنٹ کمشنر، ضلع شرقی
اسسٹنٹ کمشنر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے علاج کے لیے صرف رجسٹرڈ ڈاکٹرز یا منظور شدہ طبی مراکز کا انتخاب کریں تاکہ غلط علاج یا طبی نقصانات سے بچا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور غیر مجاز طبی عملہ عوامی صحت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
"ہم عوامی صحت کو متاثر کرنے والے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ کراچی بھر میں غیر قانونی کلینکس کی نشاندہی اور بندش کے اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔" — ہیلتھ کیئر کمیشن ترجمان
ترجمان نے مزید کہا کہ نہ صرف متاثرہ کلینک سیل کیے جائیں گے بلکہ جہاں ضروری ہو وہاں قانونی کارروائی اور متاثرہ مریضوں کے ریکارڈوں کی جانچ پڑتال کی جاتی رہے گی۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عوامی آگاہی مہم بھی تیز کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ لوگ کلینکس یا طبی عملے کی رجسٹریشن باقاعدگی سے چیک کریں۔
تاہم مقامی باشندوں نے بھی کہا کہ اکثر سرکاری سہولیات سے دوری اور کم رسائی کی وجہ سے وہ سستے متبادل کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ اس بارے میں اسسٹنٹ کمشنر نے وعدہ کیا کہ صحت کی سہولتوں تک رسائی میں بہتری کے اقدامات پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ لوگ محفوظ طبی خدمات تک آسانی سے پہنچ سکیں۔
اختتامی طور پر، اسسٹنٹ کمشنر اور ہیلتھ کیئر کمیشن نے واضح کیا کہ مستقبل میں بھی ایسے غیر قانونی طبی مراکز کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور شہریوں سے گزارش کی گئی کہ وہ کسی بھی مشکوک طبی مرکز یا فرد کی اطلاع فوراً متعلقہ حکام کو دیں۔