یو اے ای نے روبورٹکس کے 'اولمپکس' میں سونے کا تمغہ جیت لیا. FIRST Global Challenge 2025

یو اے ای نے ’روبورٹکس کے اولمپکس‘ میں 193 ممالک کو پیچھے چھوڑ کر گولڈ میڈل جیت لیا

دبئی، متحدہ عرب امارات — نومبر 2025 | رپورٹر: پیپلز ٹی وی پاکستان
Team UAE celebrating after winning Gold at the 2025 FIRST Global Challenge in Panama City
ٹیم یو اے ای نے پانامہ سٹی میں FIRST Global Challenge 2025 میں گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔

متحدہ عرب امارات کی ٹیم نے پانامہ سٹی میں 28 اکتوبر تا 1 نومبر 2025 کو منعقدہ FIRST Global Challenge 2025 میں تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیت لیا۔ اس عالمی مقابلے میں تقریباً 193 ممالک کی ٹیموں نے شرکت کی اور یہ مقابلہ دنیا میں ’روبورٹکس کا اولمپکس‘ کہلاتا ہے۔

یو اے ای کی ٹیم کی فتح پر دبئی میں ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی جہاں طلبہ کی لگن، تکنیکی مہارت اور اختراعی سوچ کو سراہا گیا۔ اس کامیابی نے ثابت کیا کہ یو اے ای کے نوجوان عالمی سطح پر سٹیم (STEM) کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کر سکتے ہیں۔

ٹیم میں شامل طلبہ: ریا مہرا (Dubai College)، آریا پاریخ (Delhi Private School, Sharjah)، آروش پنچولی (GEMS Modern Academy)، آدتیہ آنند (New Millennium School, Al Khail)، کرتھن ساتیا (Dubai College)، سمرن مہرا (Dubai College)، سریا بنوئے نائر (GEMS Modern Academy) اور ایرین گوئل (DIA Emirates Hill) شامل تھے۔

ان نوجوانوں نے مقابلے کی تیاری کے لیے مجموعی طور پر 300 گھنٹوں سے زائد محنت کی اور تکنیکی تربیت میں Unique World Robotics نے بطور آفیشل ٹریننگ پارٹنر اہم کردار ادا کیا۔

ٹیم کا جیتنے والا پروجیکٹ STASH ایک جدید بایو پریزرویشن سسٹم ہے جس کا مقصد معدوم ہوتی اقسام، خاص طور پر یو اے ای کے مقامی غاف کے درخت جیسی انواع کو محفوظ بنانا ہے۔ STASH سوڈیم الگینیٹ ہائیڈروجل کے ذریعے خلیات کو پورٹیبل بیڈز میں بند کرتا ہے جو 3 تا 5 دن تک خلیات کو زندہ رکھتی ہیں، اس دوران ان بیڈز کو بجلی یا فریج کے بغیر بھی دور دراز علاقوں تک منتقل کیا جا سکتا ہے۔

اس سسٹم میں AI مبنی Cell Viability Analysis اور فیلڈ کے لیے 3D پرنٹڈ پورٹیبل کٹ شامل ہے، جو اسے کم خرچ، ماحول دوست اور عالمی سطح پر قابلِ اطلاق بناتا ہے۔ پروگرام کی جیوری میں MIT کے پروفیسرز اور Lam Research کے سائنسدان بھی شامل تھے جنہوں نے STASH کو جدت اور عملی افادیت کی وجہ سے سراہا۔

ٹیم کے کوچ محمد مختار نے کہا: “یہ کامیابی ہمارے نوجوانوں کی غیر معمولی محنت اور تخلیقی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے قوم کا نام روشن کیا ہے۔”

ٹیم کیپٹن آروش پنچولی نے کہا: “گولڈ جیتنا سینکڑوں گھنٹوں کی محنت، تعاون اور تجربے کا نتیجہ ہے — ہمارا مقصد صرف تمغہ نہیں بلکہ ایک ایسا حل تخلیق کرنا تھا جو حقیقت میں فرق لا سکے۔”

قومی منتظم بانسن تھامس جارج نے کہا کہ یہ کامیابی یو اے ای کی اس حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت نوجوانوں کو سائنسی اور تکنیکی تربیت دے کر عالمی میدان میں مقابلہ کے قابل بنایا جا رہا ہے۔

ٹیم یو اے ای کی یہ فتح مستقبل کے سائنسدانوں، ماہرِ حیاتیات اور ماحولیاتی محققین کے لیے ایک تحریک ہے اور نوجوانوں کو عالمی معیار کی تخلیقیت کی طرف راغب کرے گی۔

ٹیگز: FIRST Global Challenge 2025، یو اے ای، روبورٹکس، STASH، Ghaf tree، STEM

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی