محکمہ صحت سندھ میں سنگین بدانتظامی، رشوت ستانی اور نااہلی کا عروج، سندھ میڈیکل ایسوسی ایشن کا شدید ردعمل

سندھ میڈیکل ایسوسی ایشن کی محکمہ صحت سندھ کے خلاف پریس کانفرنس، بدانتظامی اور رشوت ستانی کے الزامات

کراچی (پ ر): سندھ میڈیکل ایسوسی ایشن (SMA) نے محکمہ صحت سندھ میں جاری بدانتظامی، رشوت ستانی، اور جانبداری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک شدید مؤقف اپناتے ہوئے، ایسوسی ایشن نے متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں جو محکمہ کی کارکردگی اور شفافیت پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔

🔴 انتظامی کنٹرول کلرکوں اور سیکشن افسران کے ہاتھ میں!

صدر ایس ایم اے ڈاکٹر محمد علی نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹروں کے مسلسل رابطے اور شکایات کے باوجود، محکمہ صحت ان کے جائز مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔
محکمے نے انتظامی کنٹرول مکمل طور پر کلرکوں اور سیکشن افسران کے سپرد کر دیا ہے جو بغیر کسی نگرانی کے فیصلے کرتے ہیں۔

 

🔴 غیر مجاز افراد کا اثر و رسوخ

ریحان بلوچ، ایک غیر سرکاری لیکن بااثر شخصیت، محکمہ صحت میں کسی رسمی اختیار کے بغیر اختیارات کا غلط استعمال کر رہا ہے۔
یہ عمل قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور شفافیت کو داغدار کر رہا ہے۔

 

🔴 رشوت، جانبداری، اور بے ضابطگی کا کلچر

رشوت ستانی، سفارش، اور نااہلی کی وجہ سے محکمے کی کارکردگی شدید متاثر ہوئی ہے۔

 

🔴 سیکریٹری صحت کی نااہلی پر سوالات

ایس ایم اے نے موجودہ سیکریٹری صحت کے فوری تبادلے کا مطالبہ کیا ہے جن کی نااہلی نے پورے محکمہ کو غیر مؤثر اور غیر جوابدہ بنا دیا ہے۔

 

🔴 ڈاکٹر خالص خان نیازی کی امداد میں تاخیر

تین سال سے زائد عرصے سے میڈیکل ری ایمبرسمنٹ بلز زیر التوا ہیں، جس سے ڈاکٹر نیازی ذاتی طور پر اخراجات برداشت کر رہے ہیں۔ یہ غیر منصفانہ، غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے۔

📢 مطالبہ

ڈاکٹر محمد علی نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اصلاحی اقدامات کریں،
رشوت ستانی کا خاتمہ کریں،
اور محکمہ صحت میں انصاف، میرٹ، اور پیشہ ورانہ رویہ بحال کریں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی