📍 نصیرآباد (خصوصی رپورٹ – پیپلز ٹی وی پاکستان)
نصیرآباد میں تعلیمی بدحالی کے خلاف عوامی بیداری کی ایک نئی مثال قائم ہوئی ہے، جہاں سجاگ شہری اتحاد نصیرآباد کی جانب سے زیرِ تعمیر ہائی اسکول نصیرآباد کا کام مکمل نہ ہونے پر تیسرے روز بھی پرامن احتجاجی کیمپ جاری رہا۔
📌 مظاہرین کا نعرہ:
"تعلیم دشمن ہر دستور نامنظور، ہائی اسکول نصیرآباد کا کام مکمل کرو — شاگردوں کا مستقبل بچاؤ!"
🔴 ٹھیکیدار کی غفلت — 6 ماہ سے کام رکا ہوا
احتجاجی کیمپ کے اختتامی روز چیف آرگنائزر کامریڈ عاشق علی نوناری کی قیادت میں مظاہرین نے ٹھیکیدار کے خلاف سخت موقف اپناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ:
- ہائی اسکول کا کام جان بوجھ کر ادھورا چھوڑا گیا ہے۔
- ٹھیکیدار فرار ہو چکا ہے، اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
📣 احتجاجی قائدین کے بیانات:
احتجاج میں شریک رہنماؤں کامریڈ عاشق علی نوناری، کامریڈ جمیل شیخ، محمد رفیع لغاری، سائیں وزیر علی کانڌرو، منصور علی سومرو، اشفاق احمد مسڻ، آصف علی کاٹھیو، صوفی غفار چنا و دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"قوموں کی ترقی صرف تعلیم سے ہی ممکن ہے۔ بدقسمتی سے سندھ میں تعلیم تباہی کے دہانے پر ہے۔ حکمران اپنی بقا تعلیم کی تباہی میں دیکھتے ہیں، یہی سوچ تباہی کی اصل وجہ ہے۔"
🏫 ہائی اسکول کی حالت زار — مستقبل داؤ پر
- اسکول کی عمارت 6 ماہ سے زبو حالی کا شکار ہے۔
- بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
- نصیرآباد کا سب سے بڑا علمی مرکز سیاسی نااہلی اور کرپشن کی نذر ہو چکا ہے۔
📢 مطالبات:
- اسکول کا رُکا ہوا تعمیراتی کام فوری مکمل کیا جائے۔
- لاپتہ ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کیا جائے۔
- ذمہ دار افسران کے خلاف انکوائری کی جائے۔
📌 عوامی شرکت:
احتجاجی کیمپ میں شہر کی تمام سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کے نمائندوں، طلباء اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ عوام نے واضح کر دیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید سخت فیصلے آئندہ اجلاس میں لیے جائیں گے۔