پاکستان کے کاشف مرزا کو "بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی آزادی" پر بین الاقوامی ایوارڈ

 

Pakistan's Kashif Mirza Receives International Award for Interfaith Harmony & Religious Freedom
Kashif Mirza receiving international award for interfaith harmony and religious freedom in Washington DC

کراچی — (رپورٹ)

واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک تقریب میں پاکستان کے انسانی حقوق کے بین الاقوامی شہرت یافتہ کارکن، IRF راؤنڈ ٹیبل کے ملک کے نمائندے، کاشف مرزا کو بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی آزادی پر بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

جنوبی ایشیا میں مذہبی آزادی کا چیلنج

جنوبی ایشیا میں مذہبی آزادی ایک مسلسل چیلنج بنی ہوئی ہے۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ کی انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم رپورٹ کے مطابق پاکستان کو برما، چین، کیوبا، اریٹریا، ایران، شمالی کوریا، نکاراگوا، روس، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان کے ساتھ خصوصی تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

پاکستانی حکام نے اس فہرست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعین غیرجانبدارانہ اور زمینی حقائق سے ہٹ کر کیا گیا ہے، جس پر ہمیں گہری مایوسی ہے۔

انیلا علی کا ردِعمل

AMMWEC کی صدر انیلا علی نے کہا کہ انسانی حقوق ہر جگہ ایک چیلنج ہیں، خاص طور پر مذہبی اقلیتوں کے حقوق پر بات کرنا۔ پاکستان بتدریج بہتری کی طرف بڑھ رہا ہے اور عالمی معیار پر پورا اترنے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایوارڈ تقریب کی جھلکیاں

یہ ایوارڈ امریکہ کے دارالحکومت میں منعقدہ ایک تقریب میں دیا گیا، جہاں دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے 10 انسانی حقوق کے کارکنوں کو مدعو کیا گیا تھا۔

کاشف مرزا کا خطاب

کاشف مرزا نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں یہاں موجود ہوں اور یہ ایوارڈ حاصل کر رہا ہوں۔ ہماری اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک نیا کمیشن قومی سطح پر قائم ہونے جا رہا ہے۔ IRF راؤنڈ ٹیبل پاکستان نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں کو شامل کر کے قانون سازی میں کردار ادا کیا ہے۔

گریگ مچل کا بیان

IRF راؤنڈ ٹیبل کے شریک بانی گریگ مچل نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پاکستان سے اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔ ہم IRF سیکرٹریٹ کی حیثیت سے پاکستان ڈیسک کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مستقبل میں جنوبی ایشیائی ممالک کو مزید شامل کرنے کے خواہاں ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی