خیرپور میڈیکل کالج میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن بے نقاب
خیرپور (ڈسٹرکٹ رپورٹر) خیرپور میڈیکل کالج میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ ذرائع کے مطابق پرنسپل کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) صداقت ابڑو نے کنٹیجنسی اور دیگر اخراجاتی مدوں میں من پسند وصولیوں کا ’غیر اعلانیہ نظام‘ قائم کر رکھا ہے، جس کے تحت 50 سے زائد ملازمین سے ماہانہ بنیادوں پر بھاری رقم لی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ، فائل موومنٹ، بائیو میٹرک حاضری، سمری اپروول، ٹی اے/ڈی اے، اور چھٹیوں کی درخواستوں جیسی معمولی کارروائیوں کے لیے بھی مخصوص ’’ریٹ لسٹ‘‘ جاری ہے۔ سرکاری دفاتر کا بنیادی اصول ’’پیسہ دو، کام کراؤ‘‘ عملی طور پر کالج کے اندر نافذ ہے۔ لیبارٹری اور اسٹور خریداریاں بھی مبینہ طور پر من پسند سپلائرز کو نوازنے کے عوض کی جارہی ہیں۔ متعدد ملازمین نے دباؤ اور انتقامی کارروائی کے خوف کے باعث خاموش رہنے کو اپنی مجبوری قرار دیا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ صداقت ابڑو یہ تمام لین دین ’’بالا سطح‘‘ کی منظوری کے بغیر نہیں کر سکتا۔ اسی بنا پر سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا اس کرپشن میں براہ راست پرنسپل بھی ملوث ہیں یا پسِ پردہ کسی اور بااثر سیاسی ہاتھ کو تحفظ حاصل ہے؟
عوامی و سیاسی حلقوں نے وزیرِ صحت سندھ، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ، اور نیب حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سو موٹو نوٹس لیتے ہوئے شفاف انکوائری ٹیم تشکیل دی جائے، ریکارڈ سیل کیا جائے، اور ملوث عناصر کو عبرت کا نشان بنایا جائے — ورنہ سرکاری تعلیمی اداروں میں کرپشن کو فروغ ملتا رہے گا۔