سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے پر عملدرآمد، سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ کی زیرِ صدارت اہم اجلاس
سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ کی زیرِ صدارت ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کے مختلف اسپتالوں کی انتظامی کارکردگی اور حاضری کے نظام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری نظام کو فوری طور پر فعال کیا جائے، تاکہ جعلی اور غیر حاضر ملازمین کی نشاندہی ممکن ہو۔ ساتھ ہی سرکاری ملازمت کرنے والے ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر بھی کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی۔
سیکریٹری صحت نے واضح طور پر کہا کہ اگر کوئی ڈاکٹر سرکاری نوکری کے دوران پرائیویٹ کلینک میں کام کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میں تمام ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو اسپتالوں میں 24 گھنٹے امراضِ قلب کے علاج کی سہولت یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
مزید برآں، سیکریٹری صحت نے سرکاری ادویات کی چوری، غلط استعمال اور فروخت کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا اور اسپتالوں میں ضروری آلات اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے پر زور دیا۔
اجلاس میں اسپتالوں کی خالی آسامیوں اور اسٹاف کی حاضری سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے، جسے 23 اکتوبر 2025 تک سیکریٹری صحت کو جمع کرانے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
سیکریٹری صحت ریحان اقبال بلوچ نے کہا کہ محکمہ صحت سندھ عدالتی فیصلے پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے تاکہ عوام کو شفاف اور معیاری طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔